کہاں ہو تم کہ تمہیں آرزو بلاتی ہے
درون دل سے یہ آواز مجھے آتی ہے
تمام عمر جسے چاہا وہ خیال تم ہو
میری نگاہ کا حسن اور جمال تم ہو
میری نظر ہر اک منظر میں تمہیں پاتی ہے
کہاں ہو تم کہ تمہیں آرزو بلاتی ہے
میرا وجود اور میری ذات تم سے ہے
میری حیات میری کائنات تم سے ہے
تمہیں نہ دیکھوں چلتی سانس ٹوٹ جاتی ہے
کہاں ہو تم کہ تمہیں آرزو بلاتی ہے