آس ہے مجھے دنیا جاننے کی
ان تنہائیوں میں گنگنانے کی
اس پنچھی کی طرح آسمان میں
کھبی إس پہر کھبی أس پہر أڑ جانے کی
گھومتے پھرتے اس طرح
زندگی میں زندگی جاننے کی
ہستے لوگوں کے ساتھ روتے لوگوں کے ساتھ
سکھانا ہے ہار کو ہرانے کی
گرگٹ کے گم ہونے سے پہلے
جاننا ہے وجہ أس کے رنگ میں رنگ جانے کی
حسرتوں کے بازار میں ہجھوم ہے تب ہی تو فیضیاب
یہ ہی وجہ ٕہے لوگوں کے مر جانے کی