آنکھوں کو خواب دِکھائے تم نے
ہونٹوں پہ گیت سجائے تم نے
میرے خالی خالی دِل میں
کِتنے ارمان بسائے تم نے
خواب ٹوٹے
گیت روٹھے
ارمان چھوٹے
آس دِلا کے
امیّد بندھا کے
دور ھو گئے
ہاتھ چھڑا کے
ویراں آنکھیں
ساکِن ہونٹ
اور خالی دِل
کیسے اپنی بات بتائے
کیسے دِل کا حال سنائے
انگارے دہکائے تم نے
خواب سبھی جلائے تم نے
سب ارمان بھگائے تم نے
دِل کو روگ لگائے تم نے
سچائی کہانی ہو ئی
اب وہ بات پرانے ہو ئی
مستی میں گم رہتے ہے
جب ہم تم سے کہتے تھے
آنکھوں کو خواب دِکھائے تم نے
ہونٹوں پہ گیت سجائے تم نے
میرے خالی خالی دِل میں
کِتنے ارمان بسائے تم نے