Add Poetry

آنکھیں کَھلی ہوئی ہیں اور سب نظر میں ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

آنکھیں کَھلی ہوئی ہیں اور سب نظر میں ہے
جگنو، ستارے، اور حباب سب نظر میں ہے

ماہتاب و آفتاب، کہسار و آب و گِل
فرش زمیں سے تا بہ فلک سب نظر میں ہے

دیکھو سمجھ لو غور کرو اور یہ جان لو
یہ اپنی دسترس میں ہے جو سب نظر میں ہے

ظاہر ہی نہیں باطنی نظروں سے بھی دیکھو
دیکھو گے جو نظروں میں نہیں سب نظر میں ہے

عظمٰی سمجھ لو کچھ بھی نظر سے نہاں نہیں
دست ہنر سے کام لو تو سب نظر میں ہے

Rate it:
Views: 351
02 Aug, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets