آوارہ

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

ہم اس راہ کے راہی ہیں
جس کی کوئی منزل نہیں
اندھیرے سے پھیلے چار سو
دیپ کوئی روشن نہیں
دھواں سا پھیل رہا ہے چارں طرف
ہاتھ کو ہاتھ سجھائی دیتا نہیں
درد و کیف کی عجب ملاوٹ دل میں لئے
در بدر پھررہے ہیں بے سبب یونہی
جائیں تو جائیں کہاں
نہ راستے کا پتہ
اور منزل کا کوئی شاں نہیں
آوارہ کہتی ہے دنیا ہمیں
ہم جیسوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ۔

Rate it:
Views: 538
12 Feb, 2016