بڑا ہی منہ زور ہے
عجیب سا یہ شور ہے
مگر یہ شور کیوں مچا
یہ بات قابل غور ہے
سنا ہے جس میں شور ہے
دروں سے ظرف کور ہے
یہ شور جو منہ زور ہے
نہ سمجھو مغز کور ہے
تقاضہ ہے یہ وقت کا
کہ شور کا ہی دور ہے
حق کے حصول کا یہاں
اب تو یہ ہی طور ہے
آواز اٹھا شور مچا
شور کا ہی دور ہے