آپ اپنی مثال کرتے ہیں
بات وہ بےمثال کرتے ہیں
بے وفا ہم نہیں مگر جاناں
بے وفائی کمال کرتے ہیں
ہم عروجِ جنون کی خاطر
خود کو رو بہ زوال کرتے ہیں
عشق جن پہ سوار ہو جائے
وہ کہاں قیل و قال کرتے ہیں
بیشتر خردمند بھی عظمٰی
بیخودی میں دھمال کرتے ہیں