آپ سے کیا جدا ہوا ہوں میں

Poet: Farrukh Izhar By: Farrukh Izhar, Karachi

آپ سے کیا جدا ہوا ہوں میں
اک اذیت میں مبتلا ہوں میں

راہ یہ کس طرف کو جاتی ہے
بے خطر جس پہ چل پڑا ہوں میں

ہے وہ عالم کہ حال بھی اپنا
اب تو اوروں سے پوچھتا ہوں میں

اس نے اک بار تھا چھوا مجھ کو
اور اب تک مہک رہا ہوں میں

آپ یہ سوچ بھی نہیں سکتے
آپ کو کتنا سوچتا ہوں میں

اتنا میں خود کو جانتا بھی نہیں
جس قدر تم کو جانتا ہوں

اپنے اندر نہ ڈھونڈیے مجھ کو
اپنے اندر چھپا ہوا ہوں میں

سچ تو یہ ہے کہ مصلحت کے سبب
جھوٹ بھی خوب بولتا ہوں میں

اب تو مجھ کو گلے لگا لیجیے
سارے شکوے بھلا چکا ہوں میں

کون ہے مجھ سے کھو گیا تھا جو
کون ہے کس کو ڈھونڈتا ہوں میں

سچ بتاؤں تو میری جاں تجھ کو
جان سے بڑھ کے چاہتا ہوں میں

اک فقط تیری یاد ہے دل میں
ورنہ سب کچھ گنوا چکا ہوں میں

آج تم یاد کیوں نہیں آئے
آج تم سے بہت خفا ہوں میں

Rate it:
Views: 618
03 Nov, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL