آہستہ آہستہ
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi کھلتے جا رہے ہیں گلاب آہستہ آہستہ
طلوع ہو رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ
اُن کی آنکھیں ہیں یا سمندر ہیں
ڈوبتے جا رہے ہیں اعصاب آہستہ آہستہ
یہ ادا ہے آپ کی یا پھر صدا ہے
اچھے ہو رہے ہیں خراب آہستہ آہستہ
اُن کی زلفیں ہیں یا ناگن ہیں
لوگوں کو ڈسا بے حساب آہستہ آہستہ
اُن کا چہرہ ہے یا اک تحریر ہے
نعمان لکھ رہا ہے کتاب آہستہ آہستہ
More General Poetry






