ابلیس بن کر جینے سےتو مرجانا بہتر ہے

Poet: purki By: m.hassan, karachi

اپنی اپنی قسمت اپنا اپنا نصیب
اپنا دوست ہے نہ کوئی رقیب

کیا کرے گا رہ کر اس دنیا میں غریب
ہر طرف کانٹوں کا بستراور مکروفریب

کوئی جینا بھی چاہے تو کیسے جئے یہاں
ابلیس بن کر جینے سےتو مرجانا بہتر ہے

ہر کسی کا ابلیس بن جانا بھی مشکل کام ہے
سارے ابلیس بن جائے تو راج بہت مشکل ہے

منافق بن کر جینا بہت آسان ہے یہاں
مومن بن کر جینا بہت مشکل ہے

سچّا انسان اکثر تنہا تنہا ہوتا ہے
جھوٹے انسانوں کا پورا لشکر ہوتا ہے

دنیا کی تاریخوں میں غور سے جھانکو
کہیں موسٰی کہیں ابراہیم اور کہیں حسین ہوتا ہے

Rate it:
Views: 451
25 Dec, 2012