بھول جانے میں ابھی کچھ وقت لگے گا
لوٹ آنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا
بیت جائیں گے اداسی کے پہر بھی چارہ گر
مسکرانے میں ابھی کچھ وقت لگے گا
بھولنے کا بھی تو کچھ حق تھا ہماری ذات کو
یاد آنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا
کون اتنی جلدی اپنا آپ منوائے حضور
آزمانے میں ابھی کچھ وقت لگے گا
وہ جو ہم سے روٹھ کے بیٹھے ہیں عظمٰی نہار
ان کو منانے میں ابھی کچھ وقت لگے گا