اب تو کچھ بھی میرے پاس نہیں

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multan

اب تو کچھ بھی میرے پاس نہیں
کہ تیری یاد بھی مجھے راس نہیں

دوستی تجھ سے کی جب میں نے
سب نے کہا میں بندہ شناس نہیں

جانے کتنے غم عمر بھر کا سرمایہ بنے
پھر بھی خوش ہوں میں اداس نہیں

ہیں تیرے شہر کی عنا ئتیں آج بھی
تن پہ زخموں کے سوا لناس نہیں

کیا ہو گیا ہے تیری دنیا کو اے خدا
یہاں کسی کو کسی کا احساس نہیں

مرتا ہوں تو مر جاؤں میں بھی شاکر
میں وہ ہوں جو کسی کے لئے خاص نہیں

Rate it:
Views: 693
16 Feb, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL