اب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی
Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIاب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی
 شہر بھر سے توعداوت نہیں کی جا سکتی
 
 میرا چہرہ، میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
 کون کہتا ہے وضاحت نہیں کی جا سکتی
 
 بات یہ ہے کہ کوئی ٹوٹ کے چاہے تو سہی
 ہر کسی سے تو محبت نہیں کی جا سکتی
 
 آنکھ کہتی ہے کہیں اور چلے جائیں ہم
 دل یہ کہتا ہے کہ ہجرت کی نہیں جا سکتی
 
 لوح دل پر یہی تحریر لکھی ہے وصی
 عشق والوں کو نصیحت کی نہیں جا سکتی
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 