اب کیا لکھیں ہم
Poet: By: NS, Lahoreاب کیا لکھیں ہم کاغذ پر
اب لکھنے کو کیا باقی ہے
اک دل تھا سو وہ لٹ گیا
اب لٹنے کو کیا باقی ہے
اک شخص کو ہم نے چاہا تھا
اک ریت پہ نقش بنایا تھا
ان ریت کے زروں کو ہم نے
پھر اپنے دل میں سجایا تھا
وہ ریت تو کب کی بکھر گئی
وہ نقش کہاں اب باقی ہے
ہم جن کو اپنی نظموں کا
عنوان بنایا کرتے تھے
لفظوں کا بنا کر تاج محل
کاغذ پہ سجایا کرتے تھے
وہ ہم کو اکیلا چھوڑ گئے
سب رشتوں سے منہ موڑ گئے
اب رشتے سارے سونے ہیں
وہ پیار کہاں اب باقی ہے
اب کیا لکھیں ہم کاغذ پر
اب لکھنے کو کیا باقی ہے
اک دل تھا سو وہ لٹ گیا
اب لٹنے کو کیا باقی ہے
More Sad Poetry






