اب کی بار سوچا ہے
کہ میں جاگتی آنکھوں سے
کوئی نہ خواب دیکھوں گا
کہ ایسے خواب دیکھنے سے
دل مجبور ہوتا ہے
آنکھیں بے نور ہوتی ہیں
اپنے سارے خوابوں کو
اپنے سارے جذبوں کو
زندگی کے رنگوں کو
دل کی سب امنگوں کو
پسِ منظر میں رکھ کر
زندگی کی راہوں میں
دور تک جانے کا
اب کی بار سوچا ہے