اب کے سال کی عید؟

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کیا دیکھئے گزرے گی اب کے سال کی عید کیسی؟
گزرے گی تو سنگین‘پھر پُرانی کیا ‘پھر جدید کیسی؟

سوئی ہتھیلی ہی بھاری پڑی جب جاں مظلوم پہ
کیا سوچنا پھر آتی ہے راتوں کو نیند کیسی؟

نابینا ہی رہے سدا خوب سے خوب تر تلاشنے والے
ہوئی دُنیا اندھیری تو آفتاب کی اُجلی دید کیسی؟

ہم کو تو بکنا ہے ہر بار قسمت سے قسمت پہ
پھر مول کیا لگنا‘پھر قیمت کیا ‘ پھر رسید کیسی؟

ہے الم تو دے گا اُڑانیں جلد ہی اونچی
پھر آہ تو آہ ہے‘ پھر ہلکی کیا‘ پھر شدید کیسی؟

ہو سورج سر پہ تو روندتے ہیں پیروں تلے سایہ
تو بندہ بشر ! پھر سائے سے وفا کی اُمید کیسی؟

Rate it:
Views: 551
19 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL