اجازت دو
Poet: UA By: UA, Lahoreمجھے میرے وجود میں سمٹنے کی اجازت دو
زمانے کے تھپیڑوں سے نمٹنے کی اجازت دو
میری روح کو رہنے دو بس میرے ہی قالب میں
مجھے میرے ہی قالب میں پنپنے کی اجازت دو
ٹکڑوں میں بٹ کر میں جَدا خود سے نہ ہو جاؤں
مجھے میرے وجود سے لپٹنے کی اجازت دو
انوکھا معاملہ ہے روح کا بھی اور بدن کا بھی
یہ دونوں کا تقاضہ ہے بھٹکنے کی اجازت دو
کوئی تو روک لے عظمٰی یہ گمراہ ہی نہ ہو جائیں
میں ان کو روک لَوں آ کر لپکنے کی اجازت دو
More General Poetry






