مجھے میرے وجود میں سمٹنے کی اجازت دو
زمانے کے تھپیڑوں سے نمٹنے کی اجازت دو
میری روح کو رہنے دو بس میرے ہی قالب میں
مجھے میرے ہی قالب میں پنپنے کی اجازت دو
ٹکڑوں میں بٹ کر میں جَدا خود سے نہ ہو جاؤں
مجھے میرے وجود سے لپٹنے کی اجازت دو
انوکھا معاملہ ہے روح کا بھی اور بدن کا بھی
یہ دونوں کا تقاضہ ہے بھٹکنے کی اجازت دو
کوئی تو روک لے عظمٰی یہ گمراہ ہی نہ ہو جائیں
میں ان کو روک لَوں آ کر لپکنے کی اجازت دو