اجنبی پیڑوں کے سائے میں محبت ہے بہت

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اجنبی پیڑوں کے سائے میں محبت ہے بہت
گھر سے نکلو تو یہ دنیا خوبصورت ہے بہت

رات تاروں سے الجھ سکتی ہے ذروں سے نہیں
رات کو معلوم ہے جگنو میں ہمت ہے بہت

سچ سیاست سے عدالت تک بہت مصروف ہے
جھوٹ بولو، جھوٹ میں اب بھی محبت ہے بہت

کس لیے ہم دل جلائیں، رات دن محنت کریں
کیا زمانہ ہے برے لو گوں کی عزت ہے بہت

ہم کہیں جاتے نہیں، احباب بھی آتے نہیں
ان دنوں آ جائیے فرصت ہی فرصت ہے بہت

سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیں
آج انسان کو محبت کی ضرورت ہے بہت

مختصر باتیں کرو، بے جا وضاحت مت کرو
یہ نئی دنیا ہے بچوں میں ہے ذہانت ہے بہت

Rate it:
Views: 1273
09 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL