مجھے پاس اپنے نہ پاؤ اگر
تو اداس مت ھونا
راہ حیات میں مٹ جاؤں اگر
تو اداس مت ھونا
میں یہیں کہیں تیرے پاس ھوں
میری خشبؤ سے تجھکو پتہ چلے
میں دکھ بساط میں سمٹ جاؤں اگر
تو اداس مت ھونا
تیرے بستر کی ہر اک شکن
میرے قرب کے لمحوں کی رازداں
تیری یادوں میں کہیں بھٹک جاؤں اگر
تو اداس مت ھونا
تیری چوڑیوں کی کھنک اگر
جو ستائے تجھ کو رات بھر
اور تیری پائل دل جلائے اگر
تو اداس مت ھونا
میری ہستی بکھرے ھواؤں میں
میرا نام و نشاں تجھے نہ ملے
میں غمؤں کی صلیب پہ لٹک جاؤں اگر
تو اداس مت ھونا