Add Poetry

اداس ہو کے بھی اداس ہو نہیں پاتی

Poet: UA By: UA, Lahore

اداس ہو کے بھی اداس ہو نہیں پاتی
میں پاس ہو کے اپنے پاس ہو نہیں پاتی

میری تنہائی میرے چاروں طرف پھیلی ہے
تنہا ہو کے بھی مبتلائے یاس ہو نہیں پاتی

قہقہوں میں ڈوبی میری تنہائی کہتی ہے
بزمِ شور و شغف مجھکو راس ہو نہیں پاتی

کس خیال کی مہک اتاروں اپنی سانسوں میں
جز تیری یاد پاس کوئی باس ہو نہیں پاتی

میری نظر میں جو تصویر پہلے سے سمائی ہے
ماسوا اس کے شبیہ کوئی خاص ہو نہیں پاتی

جو اپنے من کے دیوتا کی داسی بن کے رہ جائے
وہ کسی اور من مندر کی داس ہو نہیں پاتی

وقت کے مقابل جس آس پہ ڈٹی ہے وہ
ہر آس پوری ہوتی ہے وہ آس ہو نہیں پاتی

محنت سے کتراتی مسائل سے گھبراتی
میں کبھی لائقِ سپاس ہو نہیں پاتی

تدبر اور تحمل سے اگر یہ کام کر لیتی
کبھی یوں باختہ حواس ہو نہیں پاتی

ساس ماں ہے اور ماں بھی ساس ہے تو پھر
کیوں ماں کے جیسی کوئی ساس ہو نہیں پاتی

مجھے عظمٰی اگر چاہت نہ ہوتی خود شناسی کی
ابھی تک میں بھی خود شناس ہو نہیں پاتی

Rate it:
Views: 353
23 Apr, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets