ادھورا پن

Poet: UA By: UA, Lahore

ادھورے خواب کی مانند میرا جیوان ادھورا ہے
میری زندگی کا ایک اک قصہ ادھورا ہے

کوئی بھی داستاں میری مکمل ہو نہیں پاتی
جو بات میرے دل میں ہے وہ ہونٹوں پر نہیں آتی

جو باتیں ہوں شروع تو پھر ملاقاتیں ادھوری ہیں
میرا ہر دن ادھورا ہے میری راتیں ادھوری ہیں

میری تخلیق ادھوری ہے میری تکمیل ادھوری ہے
نہ جانے کب مکمل ہو کہانی جو ادھوری ہے

کوئی تدبیر نہ پاؤں کرون کیسے مکمل یہ
ادھورا فن ادھورا پن

Rate it:
Views: 815
16 Dec, 2008