ادھوری محبت

Poet: Imran Nazeer By: Imran Nazeer, Gujranwala

نظر جو اٹھائی تو سیدھا تیر ہی چلایا ہے
بڑے شوق سے ہم نے بھی زخم یہ کھایا ہے

بمشکل ہی تو پہنچا تھا تیری چوکھٹ تک
دکھا کر جام تم نے مجھے بس پھسایا ہے

یوں پوچھتے ہیں گھر والے مرے مجھ سے
بتاؤ تو ذرا تم پر یہ کس آسیب کا سایہ ہے

کہاں غائب رہتے ہو؟ کوئی نیا ٹھکانہ ہے؟
وہ کون ہے ؟تمہیں جس نے یوں اپنا بنایا ہے

اس نازنیں سے کبھی ہمیں بھی ملاؤ نا
جس نے چپکے سے تمہیں ہم سے چرایا ہے

کیا تھا وعدہ کہ اک دن ان کو میں بتاؤں گا
رشتہ دیکھنے جو انہوں نے مجھے آج بلایا ہے

کیا ان کو بتاؤں اب، ہے میخانہ مرا مسکن
تھوڑا سا ہنسا کر مجھے کتنا اس نے رلایا ہے

تمہارے لیئے ساتھ چلنا جو تھا ناممکن
تو کیوں ہر قدم پہ مجھے تم نے آزمایا ہے

ہاتھ تم سے ملایا تھا محبت میں عمراؔن
یہ شاہرگ پر کیوں خنجر تمہی نے چلایا ہے

Rate it:
Views: 1291
17 Mar, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL