یہ بات میری سن لیں ذرا سب دھیان سے
تسکین مجھ کو ملتی ہے اُردو زبان سے
رومن میں لکھا نام اسے اُردو دے دیا
یہ کیا مذاق ہے مری اُردو زبان سے
اردو کی بات ہوتی ہے اس شہر میں مرے
خائف ہیں کچھ ابھی بھی یوں اس کی اڑان سے
چاہو اگر کہ بچے بھی تہذیب سیکھ لیں
رغبت دلاؤ پھر انہیں اُردو زبان سے
نظریں جھکا کے ملتے ہیں اپنے بڑوں سے ہم
سیکھا ہے یہ سلیقہ بھی اُردو زبان سے