اسیر قفس کو تو پر لگ رہے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنا یہ جیون بھی آدھا ادھورا ہے
پورا نہیں کچھ بھی سب کچھ ادھورا ہے

تھوڑی سی زمیں ہے اور تھوڑا آسمان
جتنا بھی ملا ہے جہان یہ ادھورا ہے

منہ میں زباں اور لبوں پر قفل ہیں
آدھی کہانی ہے فسانہ ادھورا ہے

اسیر قفس کو تو پر لگ رہے ہیں
آزاد ہے جو وہ شہہپر ادھورا ہے

عظمٰی جو دل کی صدا سن نہ پائے
دانا ادھورا وہ دیوانہ ادھورا ہے

 

Rate it:
Views: 477
25 Aug, 2009