اس بھیڑ رنجیدگی سے تو غریب ہی صحیح

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اس بھیڑ رنجیدگی سے تو غریب ہی صحیح
جو بھی مل گئے وہ میرے نصیب ہی صحیح

بہاروں نے بھی کئی گلستان اجاڑدیئے تو
ہم ویسے بھی ہیں خزاں کے قریب ہی صحیح

اِس دامن میں ہر خوشی خود سے ہے
زمانے کی سرکشیاں وہ عجیب ہی صحیح

بس ہمارے خیال مزاج مستی میں ہوں
انتظار کی اور گھڑیاں کچھ مزید ہی صحیح

ہم سے رقیبی کا کہیں واسطہ نہ رہے باقی
تیری تجلی کا یہ شہر حبیب ہی صحیح

نہ سوچوں میں تفاوت نہ پیروں کو خطرہ مگر
منزلیں مل جائیں یہ راستے دقیق ہی صحیح

 

Rate it:
Views: 336
01 Jan, 2011