اس محبت میں کیا سے کیا نہ ہوئے

Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی, Sargodha

اس محبت میں کیا سے کیا نہ ہوئے
ہم مگر پھر بھی با وفا نہ ہوئے

چھوڑئیے ان کا واقعہ صاحب
درد تو بن گئے دوا نہ ہوئے

وہ مرے چارہ گر رہے برسوں
میری خاطر کبھی گھٹا نہ ہوئے

گرچہ منزل سبھی کی ایک ہی تھی
بے وفا لوگ با وفا نہ ہوئے

انھوں نے جب عطا کیے تو یہاں
درد حد سے کبھی سوانہ ہوئے

ساتھ چل کر بھی فاصلے ہی رہے
ہم سفر پھر بھی ہم نوا نہ ہوئے

آپ سے دور کیا ہوئے سلمیٰ
پھر کسی کے بھی دل ربا نہ ہوئے

Rate it:
Views: 385
01 Jun, 2023