Add Poetry

اس مہنگائی کے دور میں

Poet: Ghazala Tabassum By: Ghazala Tabassum, jhang

سوچیں تو کیا سوچیں
اس مہنگائی کے دور میں

آنسو تو کب کے ختم ہو چکے
خواہشوں کا کب کا گلا گھونٹ چکے

اس مہنگائی کے دور میں
اب تو کوئی لفٹ بھی نہیں کراتا

تیل تو کب کا ختم ہو چکا
اس مہنگائی کے دور میں

عشق٬ محبت کے سوا اب کیا کریں کوئی
حال دل لکھے تو کیسے لکھے

کاغذ بھی مہنگا ہو چکا اب
کریں تو کیا کریں

اس مہنگائی کے دور میں
خون نچوڑ لیا ہے جسموں سے ہمارے

حملہ کیا اتنا زبردست مہنگائی نے
اب کریں تو کیا کریں اور

سوچیں بھی کیا سوچیں
اس مہنگائی کے دور میں
اس افراتفری کے دور میں

Rate it:
Views: 262
27 Feb, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets