اس نے بولا یہیں وہیں لیکن

Poet: Arqam Khan By: Arqam Khan, Kasur

اس نے بولا یہیں وہیں لیکن
بات سیدھی تو کی نہیں لیکن

ہر سہولت ملی ولایت میں
حسن پنجاب سا نہیں لیکن

موت نے دل بجھا دیا میرا
میری آنکھوں کی تشنگی لیکن

میرؔ و غالبؔ اہم ہیں اپنی جگہ
تیری آنکھوں کی شاعری لیکن

مطربا خوب راگ چھیڑا ہے
کان میں اس کی وہ ہنسی لیکن

جال مکڑی کا ٹوٹتا دیکھا
اس تعلق کی خستگی لیکن

کربؔ سے فلسفی ہی چڑتے ہیں
تیری محفل کے فلسفی لیکن
 

Rate it:
Views: 414
09 Dec, 2020