Add Poetry

اس چشم نور کی نگاہ اک دھار سی لگتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اس چشم نور کی نگاہ اک دھار سی لگتی ہے
دل تصفیہ نہیں مفصل انکار سی لگتی ہے

یہ بھی اپنے مزاج سے عالی مرتبہ لوگ بن گئے
ابکہ یہ دنیا تھوڑی بہت اہنکار سی لگتی ہے

حالات کی ہچکولی جنبش تو دیتی ہے مگر
اپنی قسمت بھی مصنف واقفکار سی لگتی ہے

وہ کہتا ہے گرد کی آنکھیں پاک نہیں رہی
ارے تیری ادا بھی تو شکار سی لگتی ہے

دنیا باہر کی اوڑھنی اندر نظارہ کچھ اور
غربت بھی ٹوٹے ستاروں کی چادر سی لگتی ہے

میں واعظ تو نہیں کہ تلقین کرلیتا لیکن
کبھی اپنی زندگی بھی ایک ذکر سی لگتی ہے

 

Rate it:
Views: 240
06 Jan, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets