اس ہجوم نے میری تنہائی چھین لی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

اس ہجوم نے میری تنہائی چھین لی ہے
اور میرے قلم کی روشنائی چھین لی ہے

کسی خیال کسی لفظ کی آمد نہیں ہوتی ہے
ایسے ماحول نے میری دانائی چھین لی ہے

تخیلات کی تصویریں بھی دھندلانے لگی ہیں
لگتا ہے کسی نے میری بینائی چھین لی ہے

لفظوں کے موتیوں کی اڑتی ہوئی رنگت نے
کتنے حسیں اوراق کی رعنائی چھین لی ہے

عظمٰی میرے اطراف کی چنگھاڑتی صدا نے
میری سماعتوں کی شہنائی چھین لی ہے

Rate it:
Views: 453
30 Nov, 2010