Add Poetry

اشارے

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

جو سمجھے نہیں تھے اشارے ہمارے
وہی عشق کے ہیں خسارے ہمارے

جئیں بھی تو آخر یوں کس کے سہارے
سبھی چھن چکے ہیں سہارے ہمارے

بھٹکتی رہی ہیں کئی ناؤ ہم میں
کوئی بھی نہیں ہیں کنارے ہمارے

مرے پاس پھر تم چلے آؤ گے نا
سمجھ لو گے جب تم اشارے ہمارے

مرے زخموں کو کل کریدا تھا جس نے
وہ کہتے ہیں اب تم ہو پیارے ہمارے

نہ جانے وہ سب بھی کہاں کھو گئے ہیں
مقدر کے ہیں جو ستارے ہمارے

دسمبر کی ان سرد شاموں میں ملنا
تمہیں یاد ہیں وہ شرارے ہمارے
 

Rate it:
Views: 416
07 Jan, 2019
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets