اشکوں سے مجھے آنکھ بھگونے نہیں دیتا
یہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا
ڈھارس بھی مجھے دیتا ہے سینے سے لگا کر
روتا ہے وہ خود پر مجھے رونے نہیں دیتا
اوروں کی طرح یہ بھی نہ دامن کو چھڑا لے
یہ خوف مجھے راتوں کو سونے نہیں دیتا
ہو جائیں کبھی پورے محبت کے خسارے
وہ خود کو مرے دل میں سمونے نہیں دیتا
ہر بار مجھے ڈھونڈ کے لاتا ہے کہیں سے
ملتا بھی نہیں اور مجھے کھونے نہیں دیتا
کب تک رہوں خاموش میں فرقت میں اب اس کی
لفظوں کی وہ مالا کو پرونے نہیں دیتا
لگتا ہے کہ آئے گا وہ اک روز پلٹ کر
یہ اک گماں کسی کا بھی ہونے نہیں دیتا