اعتبار ٹوٹا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

اعتبار ٹوٹا ہے
بار بار ٹوٹا ہے
جِس پہ اعتبار کِیا
اس نے یار لوٹا ہے
اعتبار والا بھی
ایسے یار چھوٹا ہے
دِل سے اعتبار والا
اختیار چھوٹا ہے
بے شمار چھوٹا ہے
ایک دو بار نہیں
بار بار ٹوٹا ہے
اعتبار ٹوٹا ہے
 

Rate it:
Views: 540
16 Aug, 2017