آن پڑی ایک مشکل ہے
لگوانا مُجھے بجلی کا میٹر ہے
مُجھے کوئی طریقہ بتلائے ناں
مُجھے قصائیوں سےنہ ڈرائے ناں
ڈیمانڈ نوٹس حاصل کرناہے
تب جا کے میٹر لگنا ہے
کیںپوری ڈیمانڈیں انتڑیوں جیسی
ہو گئی حالت اپنی فقیروں جیسی
ڈیمانڈ نوٹس کی رہی پھر بھی تلاش
ہو گیا یارو میں تو سارا قلاش
اب کروں میں کیا کروں
کوئی سوچ کے ہی بتلائے ناں
میں روؤں یا ہنسوں یانظام کو کوسوں
کوئی محب وطن مُجھے بتلائے ناں
افتخار چوہدری کہاں سے ڈھونڈلاؤں
یا دیواروں سے ہی سر اپنا پٹکاؤں
میٹر نہ اب تک میرا لگ سکا
اور پہلا بل مُجھے مل بھی چُکا
خوف خدا کوئی تو انہیں یاد دلائے ناں
بجلی کا میٹر، میرے گھر لگوائے ناں