افق کا چاند ستاروں کو ہم نواں کر کے

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

افق کا چاند ستاروں کو ہم نواں کر کے
سحر کو چھوڑ گیا شب کو بےردا کر کے

سنا ہے زخم ملیں تو زمانہ پوچھتا ہے
ذرا اب ہم بھی دیکھیں پا میں آبلہ کر کے

ہمارے شہر میں ہوتا ہے خونِ عدل بہت
نکالے جاتے ہیں غنڈے یاں پارسہ کر کے

رہِ وصال کا ساتھی ہی مجھ کو چھوڑ گیا
ہجر کی بھول بھولیوں میں لا پتا کر کے

قبا پہ داغِ محبت، گریباں چاک میرا
مجھے ملا تو یہی عشقِ با وفا کر کے

تجھے ہیں کام بہت چھوڑ شاعری احسن
نہ جی حیات تو اپنی یوں بے مزا کر کے

Rate it:
Views: 452
17 Aug, 2011