امید تو کبھی باندھی نہیں پھر کیوں ٹوٹ گئ ہوں میں
خالی ہیں نظریں یا کچھ ڈھونڈ رہی ہوں میں
سمجھ نہ پاؤں کچھ بھی الجھن میں ہوں اسقدر
گم سم بیٹھی سوچ میں ڈوب رہی ہوں میں
تنہائ میں آج چھلکی جو آنکھ
تو برس خوب رہی ہوں میں
بےچینی کمال ہوں کچھ نڈھال
دھڑکنیں بےحال لئے بےانتہا سوال
سانس کے بندھن سے جیسے چھوٹ رہی ہوں میں