آخری وقت میں بھی آلوداع نہ کہہ سکے
آنکھوں سے ہی بیاں ساری بات ہو گئی
وہ جن کے ساتھ بیٹھ کر پروئی پیار کی مالا
ٹوٹ کر لڑی سے تاریک کائنات ہو گئی
وہ جن کی زندگی ہماری زندگی تھی
آج وہ زیست ہم سے خفا ہو گئی
جن ہاتھوں سے ہوا تھا محفل کا افتتاح
انہی ہاتھوں سے محفل ویراں ہو گئی
خموشیوں سے لپٹی میری آرزو نور
راہ سفر میں دامن خاک ہو گئی