جھلمل جھلمل آکاش تلے
اس اجلی سوہنی دھرتی پر
یہ دو ہمسایہ دیسوں کی
جو ساتھ بھی ہیں اور ساتھ نہیں
ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ہاتھ نہیں
ہےعجب کتھا ان دونوں کی
جو تیری بھی ہے میری بھی
وہ تیرا وطن یہ میرا وطن
آزاد رہے آباد رہے
یہ میرا چمن وہ تیرا چمن
دونوں کے پھول مہکتے ہیں
اس پار سے خوشبو آتی ہے
اس پار سےخوشبو جاتی ہے
کب کوئی رکاوٹ روک سکی
خوشبو کے آنے جانے کو
خوشبو تو روح کی راحت ہے
خوشبو تو پیار کی دولت ہے
خوشبو تو امن کی آشا ہے