امن کی آشا

Poet: Professor Seema Siraj By: Bakhtiar Nasir, Lahore

جھلمل جھلمل آکاش تلے
اس اجلی سوہنی دھرتی پر

یہ دو ہمسایہ دیسوں کی
جو ساتھ بھی ہیں اور ساتھ نہیں

ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ہاتھ نہیں
ہےعجب کتھا ان دونوں کی

جو تیری بھی ہے میری بھی
وہ تیرا وطن یہ میرا وطن

آزاد رہے آباد رہے
یہ میرا چمن وہ تیرا چمن

دونوں کے پھول مہکتے ہیں
اس پار سے خوشبو آتی ہے

اس پار سےخوشبو جاتی ہے
کب کوئی رکاوٹ روک سکی

خوشبو کے آنے جانے کو
خوشبو تو روح کی راحت ہے

خوشبو تو پیار کی دولت ہے
خوشبو تو امن کی آشا ہے

Rate it:
Views: 504
23 Jul, 2012