امید روز وصال رکھنا

Poet: Nasir Rizvi By: uzma ahmad, Lahore

وہ وقت رخصت کسی کا کہنا
تمہیں جدائی کے موسموں کی قسم ہے
اپنا خیال رکھنا
میری محبت کی لاج رکھنا
ہماری خاطر جو بہہ رہے ہیں
ان آنسوؤں کو سنبھال رکھنا
رہِ وفا کو اٹل سمجھنا
نہ دل میں کوئی سوال رکھنا
کٹے گی آخر شب جدائی
امید روز وصال رکھنا!
ہزار موسم گزر گئے ہیں!
جدائی دیوار بن گئی ہے
زمانہ سارا بدل گیا ہے
پرانی الفت کی یادگاروں پہ
وقت کی گرد جم گئی ہے
گزرتے وقتوں نے جیسے مجھ کو
تھکا مسافر بنا دیا ہے
مگر یہ سچ ہے
سفر جاری ہے!
سفر کا زاد سفر یہی ہے
وہ وقت رخصت کسی کا کہنا
کٹے گی آخر شب جدائی
امید روز وصال رکھنا

Rate it:
Views: 431
29 May, 2012