انتشار میں
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonتیرے اختیار میں نہ میرے اختیار میں 
 ہے مگر زندگی کی لہریں انتشار میں
 
 گزر رہے ہیں شب و روز اس انتظار میں
 کون جانے کب تلک رہیں اس حصار میں
 
 مگر رکھیۓ اللہ سے ہی امید قائم ہر حال میں
 ہونگی انشا اللہ دعائیں قبول اللہ کے دربار میں
 
 
  
More General Poetry






