رکتے ہیں انتظار میں
چلتے ہیں انتظار میں
سوتے ہیں انتظارمیں
جگتے ہیں انتظار میں
لمحہ لمحہ جا بجا
رہتے ہیں انتظار میں
جیسے دریا بحر میں
بہتے ہیں انتظار میں
سرخ پیلے نیلے ہم
ہوتے ہیں انتظار میں
دم بدم اک آگ میں
جلتے ہیں انتظار میں
نہ بکھر جائیں کہیں
ڈرتے ہیں انتظار میں
خواب خواب زندگی
کرتے ہیں انتظار میں
ریزہ ریزہ ہو کہ بھی
جیتے ہیں انتظار میں
شب اگر تاریک ہو
جلتے ہیں انتظار میں
یوں تیرگی میں روشنی
کرتے ہیں انتظار میں