اندیشہ

Poet: UA By: UA, Lahore

موسم کی طرح پل میں بدل جائے نہ کہیں
خوشبو کی طرح دیکھو بکھر جائے نہ کہیں

غنچے کی طرح دل کو سمیٹے ہوئے رکھنا
دل کھل کے پتیوں سا بکھر جائے نہ کہیں

اندیشہ ہائے زیست مجھے روز ڈرائے
خوابوں کا شہر کوئی اجڑ جائے نہ کہیں

Rate it:
Views: 407
12 Jan, 2009