گرچہ ہم پہلے سے انسان نہیں
بے خبر رہتے ہیں انجان نہیں
جانے کس موڑ پہ لے آئی حیات
یہ شہر ویران ہے سنسان نہیں
اپنے وعدے سے جو مکر جائے
بخدا میں ایسا تو انسان نہیں
ان کی یادوں جو پل بیت گئے
ان پہ ہم اب بھی پشیمان نہیں
ظلم کرتے ہیں اور کہتے ہیں
ہم تو انسان ہیں حیوان نہیں
اس شہر بے نوا میں عظمٰی
رہی اپنی کوئی پہچان نہیں