بعد غور و فکر کے زیرِ بحث یہ عنواں ہ
با شعور ہو کر بھی کیونکر انسان ناداں ہوا ؟
بے وقت گویا ہوا, بَوقتِ ضرورت چُپ سادھی
سلیقۂ گفتگو نہیں اور کہنے کو اہلِ زباں ہوا
اپنی خامیوں کو کبھی خاطر میں نہ لایا
اوروں پہ تنقید کرنا اس کے لئے آساں ہوا
جب لاعلاج ہوا جسم بیماریوں سے چُور ہو کر
تب ماہرین کا مرکزِ موضوع "نفسِ انساں" ہوا
اشرف المخلوقات ہو کر بھی ہوا بھلائ کا منکر
حالتِ انسان دیکھ کر شیطان بھی حیراں ہوا