انسان

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

دنیا کے حوادث سے پریشان ہے انساں
ہر چال سے لوگوں کی یہ انجان ہے انساں

یہ عشق کے دستور سمجھتا ہے تبھی تو
کرتا یہ محبت پہ جاں قربان ہے انساں

دیکھی نہیں جاتی ہے یہ لوگوں کی تباہی
خود روپ میں انسان کے شیطان ہے انساں

اشرف ہے بنایا جہاں میں جس کو خدا نے
اپنی ہی تباہی کا بھی سامان ہے انساں

یہ بھول چکا اپنے ہی بننے کے مراحل
اس دور میں بھی کتنا یہ نادان ہے انساں

ابلیس کی چالوں کو سمجھ جاتا ہے جو بھی
دنیا کی حقیقت سے پریشان ہے انساں

ارشیؔ چلو اپنا یہاں مشکل ہے گذارا
انسان کے کردار پہ حیران ہے انساں
 

Rate it:
Views: 591
02 Dec, 2018