انفرادیت کا عذاب

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

مری قسمت کے تارے
کچھ عجب ہی چال چلتے ہیں
لکیریں ہاتھ کی اپنے الگ انداز رکھتی ہیں
نہیں مجھ کو میسر خوش نصیبی ”عام“ ہونے کی
سو اپنے منفرد ہونے کی قیمت میں چکاتا ہوں

وہ روزوشب جو بِن مانگے ہی مل جاتے ہیں اوروں کو
مرے جیون میں وہ اک پَل کی صورت بھی نہیں آئے
دعا مانگو نہ مانگو، سب پہ جو بادل برستے ہیں
نظر اُٹّھی رہی پر مجھ پہ وہ بادل نہیں چھائے

محبت بھی یہی کچھ ہے

طلب اور آرزو کے سامنے اندھے اندھیرے ہیں
ہے پیاسی خواہشوں کے روبہ رو پھیلا ہوا صحرا
انھیں اک روز بہنا ہے یا سوزش بن کے رہنا ہے
حسیں وہ خواب، میری آنکھ میں جن کے بسیرے ہیں

تمنا، خواب، خواہش، آرزو کو زہر ہونا ہے
مجھے یہ زہر پینے دو
مری اک بات بس مانو
مجھے جذبوں میں احساسات ہی میں زندہ رہنے دو

Rate it:
Views: 611
20 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL