Add Poetry

انوکھی رت ہے آج کل عجیب ماجرا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

انوکھی رت ہے آج کل عجیب ماجرا ہے
بارش چاہنے والا بارش سے تنگ آیا ہے

کئی دنوں سے دھوپ کا دیدار نہیں ہو پایا
گرچہ خورشید بادلوں سے نبرد آزما رہا ہے

بادلوں کے پیچھے چاند بھی چھپا بیٹھا ہے
کئی شبوں سے چاند کا مکھڑا نہیں دیکھا ہے

گھاس سبزہ ہریالی پھولوں کی ڈالی ڈالی
ارض چمن کا قریہ قریہ پانی سے ڈھکا ہے

قدرت نے دنیا کو کیسا کیسا رنگ دکھایا ہے
گرمی کا تلملایا بندہ پانی سے اب تنگ آیا ہے

کچا پکا مکان ڈوبا پانی میں سامان ڈوبا
شہر کا شہر تمام ہی دریا سا بنا ہوا ہے

ڈوب جانے والوں کا سوگ منا رہی ہے
افسردہ سی شام ہے اداس اداس فضا ہے

جب برسات ہو یا اللہ رحمت ہو زحمت نہ ہو
دکھی دلوں کی فریاد ہے غمزدوں کی دعا ہے

(گزشتہ ہفتے ہونے والی مسلسل برسات کے تناظر میں لکھی گئی ہے)

Rate it:
Views: 450
22 Aug, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets