پھر وہی پیاس جاگتی ہوئی محسوس ہوئی
پھر وہی دل لگی دل کی لگی محسوس ہوئی
پھر تمہیں یاد کیا دل کی بیقراری نے
پھر نگاہوں کو طلب دید کی محسوس ہوئی
پھر مہکتی ہوئی خوشبو میرے دل میں اتری
پھر نگاہوں کو دمکتی چمک محسوس ہوئی
پھر خیالوں کو سجایا تیرے خیالوں نے
بزم تنہائی میں سر گوشی سی محسوس ہوئی
پھر سجایا تیرے خوابوں نے میری آنکھوں کو
پھر نگاہوں کو نئی روشنی محسوس ہوئی
پھر شب ہجر گزرنے کی گھڑی آ پہنچی
پھر سماعت کو نوید سحر محسوس ہوئی
آج پھر عظمٰی جانے کیوں ہم کو
اپنے اطراف میں انکی جھلک محسوس ہوئی