انگلیاں کٹتے ہی تحفے میں انگوٹھی مل گئی
Poet: Munawar Rana By: Wajid Imran, Pirmahalمدتوں پہلے جو ڈوبی تھی وہ پونجی مل گئی 
 جو کبھی دریا میں پھینکی تھی وہ نیکی مل گئی 
 
 خود کشی کرنے پہ آمادہ تھی ناکامی میری 
 پھر مجھے دیوار پر چڑھتی یہ چیونٹی مل گئی 
 
 مَیں اِسی مٹی سے اُٹھا تھا بگولے کی طرح 
 اور پھر ایک دِن اِسی مٹی سے مٹی مل گئی 
 
 میں اِسے انعام سمجھوں یا سزا کا نام دوں 
 انگلیاں کٹتے ہی تحفے میں انگوٹھی مل گئی
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 