اُس نے اپنے بکھرے گھر کو، پھر سے سمیٹا، ٹھیک کیا

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

عاجز تھا، بے عجز نبھائی، رسمِ جُدائی میں نے بھی
اُس نے مُجھ سے ہاتھ چُھڑایا، جان چُھڑائی میں نے بھی

جنگل کے جل جانے کا، افسوس ہے لیکن کیا کرتا
اُس نے میرے پیڑ گرائے، آگ لگائی میں نے بھی

اُس نے اپنے بکھرے گھر کو، پھر سے سمیٹا، ٹھیک کیا
اپنے بام و در پہ بیٹھی، گرد اُڑائی میں نے بھی

نوحہ گرانِ یار میں، یارو! میرا نام بھی لکھ دینا
اُس کے ساتھ بہت دن کی ہے، نغمہ سرائی میں نے بھی

ایک دِیا تو مرقد پر بھی، جلتا ہے عاصم آخر
دُنیا آس پہ قائم تھی، سو آس لگائی میں نے بھی
 

Rate it:
Views: 525
08 Aug, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL